مظفرآباد :وقارالزمان کیانی
وزیراعظم پاکستان عمران خان اپنے دورہ مظفرآباد کے موقع پر لائن آف کنٹرول کے 13 انتخابی حلقوں سمیت مہاجرین جموں وکشمیر کو تمام شرائط سے مستسنیٰ قرار دے کر احساس پروگرام میں شامل کرنے،فورس لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ، دارالحکومت مظفرآباد کو سوئی گیس کی فراہمی، لیپہ ٹنل منصوبہ کی بحالی، وفاقی ملازمتوں میں اڑھائی سے 5 فیصدتک کوٹے میں اضافہ،اسلام آباد سے مظفرآباد تک ٹرین سروس کا اجراء، مظفرآباد، راولاکوٹ ائیر پورٹس کی بحالی اور میرپور انٹر نیشنل ائیر پورٹ منصوبے کی تعمیر کا اعلان کرکے ان پر عملدرآمد کروائیں، اپنے ڈیڑھ سالہ دور اقتدار میں تحریک انصاف کی حکومت نے آزاد خطہ پر توجہ نہیں دی،وزیراعظم پاکستان اپنے دورہ کے دوران وسیع تر قومی مفاد، مسئلہ کشمیر کی موجودہ سلگتی صورتحال، گیارہ ماہ سے لاک ڈاؤن، قتل و غارت گری کے خلاف از سر نو قومی کشمیر پالیسی تشکیل دینے کے لئے دونو ں اطراف کی کشمیری قیادت پر مشتمل آل پارٹیز کانفرنس بھی مظفرآباد میں منعقد کر کے اعتماد سازی کے عمل کو پروان چڑھائیں، ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے مرکزی سیکرٹری ریکارڈ شوکت جاوید میر نے وزیراعظم کے ممکنہ دورہ مظفرآباد کے سلسلہ میں قومی امور اور عوامی مطالبات پر توجہ مبذول کرواتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اگرچہ آزاد کشمیر کو بروقت فنڈز کی فراہمی میں کوئی بخل نہیں کیا، اس کے باوجودآزاد کشمیر کے ایک کھرب 39 ارب پچاس کروڑ کا بجٹ عوام کے کسی کام نہیں آ سکا، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں ہوا، ڈاکٹر ز سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں، مضافاتی علاقوں کی عوام کو وعدوں پر ٹرخایا گیا، لہذا وفاقی حکومت قومی نظریاتی رشتوں کو دوام بخشنے کے لئے سیاسی، نظریاتی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ریاستی تشخص، قومی وقار اور عوامی مطالبات کے لئے فراخدلی اور اعلیٰ ظرفی کا مظاہرہ کریں اس لئے کہ آزاد کشمیر کی غالب اکثریت مضبوط، خوشحال جمہوری پاکستان کو اپنی لازوال جدوجہد کا نشان منزل سمجھتی ہے، وزیراعظم مہاجرین مقبوضہ کشمیر کے گزارہ الاؤنس میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی قیادت کے نمائندہ وفد سے ملاقات کریں تاکہ شہداء کے ورثاء کی حوصلہ افزائی بھی ہو اور مقبوضہ کشمیر میں غاصب بھارت کے خلاف نہتے عوام کو تازہ آکسیجن میسر آ سکے، انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر نظریہ.