وفاقی حکومت نے قومی امن و سلامتی کو لاحق خطرات کا حوالہ دیتے ہوئے پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) پر پابندی عائد کر دی ہے۔
وزارت داخلہ نے 1997 کے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے سیکشن 11 بی کے تحت تحریک کو "غیر قانونی” قرار دیتے ہوئے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔
وزارت داخلہ کے اعلان میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی ایم ملک میں امن عامہ اور حفاظت کے لیے "اہم خطرہ” ہے۔
پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے رہنما منظور پشتین کو وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے 11 اکتوبر کو ہونے والے پشتون قومی جرگہ میں مدعو کیا تھا۔
یہ دعوت نامہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات کے دوران جاری کیا گیا، جہاں پشتین نے پشتونوں کے درمیان اتحاد کی اہمیت پر زور دیا۔
پشتین کے مطابق، گنڈا پور نے پشتون کاز کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا اور یقین دلایا کہ صوبائی حکومت جرگے کے ساتھ تعاون کرے گی۔
وزیراعلیٰ نے تصدیق کی کہ حکومت کے نمائندے اجتماع میں موجود ہوں گے۔
قبائلی ضلع خیبر میں پشتون قومی جرگہ کی تیاریاں جاری ہیں، پشتین کا کہنا ہے کہ پنڈال میں انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مختلف کمیونٹیز اور تنظیمیں شرکت کریں گی، ہر گروپ کے لیے علیحدہ خیمے لگائے جائیں گے۔



