وزیر داخلہ محسن نقوی نے ہفتے کے روز زور دے کر کہا کہ کسی کو بھی اس ماہ ہونے والے ایس سی او سربراہی اجلاس کو سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ہفتہ کو اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ وہ وزیراعظم سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دارالحکومت میں فوج اور ایف سی کو تعینات کر دیا گیا ہے اور زیادہ سے زیادہ سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کو یقینی بنایا جائے گا۔
وزیر داخلہ نے افسوس کا اظہار کیا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی قیادت میں ہونے والے احتجاج میں پولیس اہلکاروں پر آنسو گیس کے استعمال کے علاوہ فائرنگ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس کے پیچھے محرکات کا اندازہ ہے۔
اطلاعات کے مطابق فیض آباد میں پولیس کے ساتھ تصادم کے الزام میں 250 افراد کے خلاف پہلے مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ ڈی چوک کی طرف جانے والے مظاہرین کی فیض آباد میں پولیس سے جھڑپ ہوئی، اور صادق آباد تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ پولیس نے 17 مظاہرین کو گرفتار بھی کیا جبکہ 250 افراد کو مقدمے میں نامزد کیا گیا۔
مقدمہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 کے تحت درج کیا گیا جس میں کہا گیا کہ مظاہرین کے تشدد اور پتھراؤ سے تین پولیس اہلکار شدید زخمی ہوئے اور مظاہرین نے پولیس کی گشتی گاڑی کو بھی نقصان پہنچایا۔



