صدر آصف علی زرداری نے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو طویل المدتی تزویراتی اور اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس طرح کا تعاون دونوں برادر ممالک کو مزید قریب لائے گا۔
اسلام آباد میں سعودی وزیر برائے سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح کی قیادت میں مملکت سعودی عرب (KSA) کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ اور وقتی آزمائش پر زور دیا۔
صدر مملکت نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے لیے پاکستان کے گہرے احترام کا اعادہ کیا اور سعودی عرب کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔
صدر مملکت نے ولی عہد اور سعودی عرب کے وزیر اعظم محمد بن سلمان آل سعود کی دور اندیش قیادت کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے وژن 2030 کے تحت سعودی عرب کی جانب سے کی جانے والی قابل ذکر پیش رفت کو سراہا اور مشکل وقت میں مملکت کی جانب سے پاکستان کے ساتھ مسلسل تعاون پر شکریہ ادا کیا۔
خالد بن عبدالعزیز الفالح نے کہا کہ سعودی عرب نے پاکستان کی تزویراتی جغرافیائی اہمیت اور قدرتی وسائل اور قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کو تسلیم کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے پاکستان کے انفراسٹرکچر اور کان کنی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کا منصوبہ بنایا ہے اور اس سلسلے میں ان کا وفد مختلف شعبوں میں پچیس معاہدوں پر دستخط کرے گا جس سے دونوں برادر ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ معاہدوں پر دستخط سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔
دونوں اطراف نے زراعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا۔



