پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے دعویٰ کیا ہے کہ جاری آئینی ترامیم میں آئینی بنچوں کی تشکیل کے حوالے سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ساتھ اتفاق رائے ہو گیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد بلاول بھٹو نے کہا کہ آئینی ترامیم پر بات چیت تیزی سے جاری ہے، پی پی پی اور جے یو آئی (ف) دونوں بینچوں کے قیام پر متفق ہیں۔
بھٹو نے کہا کہ ہم نے 19ویں ترمیم کو ختم کر کے پارلیمنٹ کو مضبوط کرنے کا ارادہ کیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ منظور شدہ مسودہ، جس کی وجہ سے کچھ غلط فہمی ہوئی، پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل-این) کی زیر قیادت مشترکہ کوشش تھی۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ مولانا فضل الرحمان پی ٹی آئی کو آئینی ترامیم کے حق میں حمایت پر آمادہ کر سکتے ہیں۔
بلاول نے زور دیا کہ پی ٹی آئی کو مولانا فضل الرحمان کے مسودے کی حمایت کرنی چاہیے، اگر حکومتی ورژن کی مخالفت کی جائے، کیونکہ جے یو آئی (ف) کی جانب سے ان کے مسودے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔
پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ پارٹی کے پاس اب موقع ہے کہ وہ صرف سوشل میڈیا آرمی بننے کے بجائے سیاسی پختگی کا مظاہرہ کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی ناکامی کا الزام پی ٹی آئی پر عائد ہوگا، اور امید ظاہر کی کہ وہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت سے سیکھتے ہوئے تعمیری سیاست میں حصہ لیں گے۔



