– اشتہار –
اسلام آباد، اکتوبر 19 (اے پی پی): غزہ اور لبنان کی جنگ سے متاثرہ آبادیوں کے لیے پاکستان کی جاری انسانی امداد کی کوششوں کا جائزہ لینے اور منصوبہ بندی کرنے کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) میں آج ہفتہ کو یہاں ایک اعلیٰ سطحی رابطہ اجلاس منعقد ہوا۔
ایک نیوز ریلیز کے مطابق، اجلاس کی مشترکہ صدارت وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال اور چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے کی۔
اسلام آباد میں ہونے والی میٹنگ میں وزیراعظم آفس، وزارت خارجہ اور این ڈی ایم اے کے سینئر حکام بھی موجود تھے جب کہ زوم کے ذریعے لبنان، اردن اور عراق کے سفیروں نے شرکت کی۔
ملاقات کے دوران غزہ اور لبنان کے عوام کی فوری ضروریات اور امدادی سامان روانہ کرنے سے متعلق لاجسٹک چیلنجز پر بات چیت ہوئی۔ لبنان کے سفیر نے حکومت پاکستان کی طرف سے فراہم کی جانے والی بروقت امداد کی تعریف کی اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان اس نازک وقت میں لبنان کے عوام کو امداد بھیجنے والے پہلے تین ممالک میں شامل ہے۔
اب تک پاکستان نے غزہ اور لبنان کے لیے 1251 ٹن امدادی اشیاء پر مشتمل کل 12 کھیپیں روانہ کی ہیں۔ ان میں سے 10 کھیپیں غزہ، جب کہ دو لبنان بھیجی گئیں۔ امدادی پیکجوں میں ضروری اشیاء جیسے خیمے، ترپال، فوڈ پیک، موسم سرما میں بستر، ادویات، حفظان صحت کی کٹس اور جاری تنازعات سے متاثرہ افراد کے لیے ضروری دیگر سامان شامل تھا۔
ملاقات کے دوران وفاقی وزیر احسن اقبال نے اس بات پر زور دیا کہ وزیراعظم پاکستان نے ذاتی طور پر لبنان اور غزہ دونوں کو ریلیف فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اس ہدایت کے مطابق، "وزیراعظم ریلیف فنڈ برائے غزہ اور لبنان” قائم کیا گیا ہے تاکہ پاکستانی عوام کی جانب سے اپنے ضرورت مند بھائیوں اور بہنوں کے لیے عطیات کی سہولت فراہم کی جا سکے۔
وزیر موصوف نے لبنان، فلسطین اور شام میں پاکستان کے سفیروں سے ہر ملک میں سرگرم انسانی تنظیموں اور جنگ سے متاثرہ علاقوں میں امداد کی تقسیم کے چینلز کے بارے میں بریفنگ بھی لی۔ انہوں نے NDMA کو ہدایت کی کہ وہ ایک ہائبرڈ ٹرانسپورٹیشن ماڈل تیار کرے جس میں ہوائی اور سڑک کے راستوں کو ملایا جائے تاکہ امداد کی ترسیل کی کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے۔ انہوں نے غزہ اور لبنان میں جنگ زدہ متاثرین کو ضروری اشیاء کی زیادہ سے زیادہ فراہمی کے لیے خوراک اور نان فوڈ آئٹمز (NFIs) سپلائرز کے انضمام پر بھی زور دیا۔
یہ اجلاس جنگ سے متاثرہ لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور غزہ اور لبنان کے عوام کے لیے امداد جاری رکھنے کے عزم کے ساتھ اختتام پذیر ہوا اور مستقبل کی کھیپ کے لیے لاجسٹک رکاوٹوں کو دور کیا۔
– اشتہار –



