وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ آئینی پیکج کا مسودہ باقاعدہ منظوری کے لیے آج وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ کے ہمراہ آج اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسودے میں جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی تجاویز کو شامل کیا گیا ہے۔
وزیر قانون نے کہا کہ انہوں نے وفاقی کابینہ کو آئینی ترمیم پر ہونے والی بحث سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس میں اتحادی جماعتوں کا موقف بھی پیش کیا گیا۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ احتساب کے عمل کو شفاف اور تیز تر بنانے کے لیے ججوں کی تقرری اور ان کی کارکردگی کے جائزے کے حوالے سے آئینی پیکج میں ٹائم لائنز تجویز کی گئی ہیں۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر سیاسیات رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ کابینہ کا اجلاس آج دوپہر ڈھائی بجے ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کی منظوری کے بعد سینیٹ اور قومی اسمبلی آئینی ترمیم پر ووٹ دیں گے۔
رانا ثناء اللہ خان نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے اس معاملے پر پی ٹی آئی کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کو سراہا اور اسے ایک مثبت اور جمہوری نقطہ نظر قرار دیا۔
جے یو آئی ف کے سربراہ نے تاہم کہا کہ پی ٹی آئی کی سیاست میں دوسروں کے ساتھ تعاون شامل نہیں ہے۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ آئینی پیکج وفاقی کابینہ



