– اشتہار –
28 اکتوبر (اے پی پی) وفاقی وزیر پارلیمانی امور و قانون، انصاف و انسانی حقوق سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان علاقائی اور عالمی امن و استحکام کے لیے روس کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔
اظہار تشکر کرتے ہوئے انہوں نے پیر کے روز سینیٹ آف پاکستان میں روس کی فیڈریشن کونسل کی سپیکر محترمہ ویلنٹینا ماتویینکو کی تقریر کا خیرمقدم کیا۔
انہوں نے کہا کہ ان کے وفد کے لیے ایوان بالا میں آنا اور ان کی میزبانی کرنا اعزاز کی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ آف پاکستان معزز مہمانوں کی بات چیت اور گفت و شنید پر مشکور ہے جو دونوں ممالک کے درمیان دوستی اور باہمی تعاون کی عکاس ہے۔
اعظم نذیر نے مزید کہا کہ یہ دونوں ممالک کے درمیان بین الپارلیمانی تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سینیٹ آف پاکستان اور روس کی فیڈریشن کونسل کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ معاہدہ دونوں پارلیمانوں کے درمیان قریبی تعاون کو مزید مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وفود کے تبادلے کی سہولت سے قانون ساز اداروں کے درمیان باہمی مشاورت اور افہام و تفہیم میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات باہمی احترام، مشترکہ مفادات اور علاقائی امن و استحکام اور اقتصادی ترقی و خوشحالی کے لیے مشترکہ کوششوں پر مبنی ہیں۔
وزیر نے کہا کہ دونوں ممالک توانائی اور مواصلات سمیت مختلف منصوبوں میں تعاون پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں دونوں ممالک نے اقتصادی تعاون، ثقافتی تبادلوں اور علاقائی روابط کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کیا۔ "تجارت، تعلیم اور ثقافتی تبادلے سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کا موقع ملے گا”۔
پاکستان کے عوام اور حکومت پرامن تعاون اور علاقائی استحکام چاہتے ہیں جبکہ شنگھائی تعاون تنظیم سمیت مختلف فورمز پر ہمارا موقف ایک جیسا ہے۔
دریں اثناء اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر علی ظفر نے پاکستان اور روس کے درمیان بین الپارلیمانی تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ روس ہمارے لیے ایک اہم اور سرکردہ پارٹنر ہو سکتا ہے۔ سینیٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی پارلیمانی لیڈر محترمہ شیری رحمان نے فیڈریشن کونسل آف روس کی سپیکر محترمہ ویلنٹینا ماتویینکو کا سینیٹ آف پاکستان میں پرتپاک استقبال کیا۔
انہوں نے پاکستان اور روس کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی امید کا اظہار کیا۔ اپنے ریمارکس میں، رحمان نے تعاون کو بڑھانے، خاص طور پر توانائی کے شعبے میں پارلیمان کے منفرد کردار پر زور دیا۔ انہوں نے سابق وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو کو اعزاز دینے پر ماتویینکو کا شکریہ ادا کیا اور اس دورے کی اہمیت کو تعلقات کو مستحکم کرنے کے ایک موقع کے طور پر دہرایا، اور اس بات پر زور دیا کہ یہ دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری اور تعاون کے عزم کی علامت ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی کے چیئرمین ایمل ولی نے محترمہ ویلنٹینا ماتویینکو اور ان کے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے اپنی ذاتی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی آمد پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ خیالات کے تبادلے سے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات مزید گہرے ہوں گے۔ ولی نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ صرف نفرت کو جنم دیتی ہے، اور محبت اور یکجہتی کو فروغ دینے پر زور دیا، خاص طور پر امریکہ کے تعاون سے اسرائیل کے اقدامات کی مذمت کی۔ انہوں نے حالیہ برکس سربراہی اجلاس کی کامیابی پر روس کو مبارکباد دی اور مستقبل میں ہونے والے سربراہی اجلاسوں میں پاکستان کا حصہ بننے کی خواہش کا اظہار کیا۔
ولی نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ وقت کے ساتھ ساتھ باہمی دوطرفہ تعلقات فروغ پاتے رہیں گے۔
سینیٹر منظور احمد کاکڑ نے روسی وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں ترقی مل کر کام کرنے سے جڑی ہے، بالخصوص پورے ایشیا میں خوشحالی آئے گی۔
انہوں نے مستقبل میں بھی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
– اشتہار –



