– اشتہار –
اسلام آباد، 04 نومبر (اے پی پی): وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ والدین کی شناخت سے محروم بچوں کے حوالے سے نادرا کی پالیسی موجود ہے۔
یہ بچے اس موجودہ پالیسی کے تحت رجسٹرڈ ہیں۔ ایسے بچوں کا تعلق نادرا کے پاس رجسٹرڈ یتیم خانے یا چائلڈ پروٹیکشن یونٹ سے ہونا ضروری ہے۔
وہ پیر کو ایوان بالا میں سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری کی قرارداد پر اظہار خیال کر رہے تھے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جب والدین کے بغیر بچوں کے شناختی کارڈ بنائے جاتے ہیں تو ولدیت کی جگہ تصادفی طور پر نام ڈالے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر والدین کے بغیر شناختی کارڈ جاری کیے گئے تو ان کے ساتھ امتیازی سلوک ہوگا اور معاشرے میں ان کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ کمیٹی کو بھیجنے کے بجائے ایوان چیئرمین نادرا سے ملاقات کی اجازت دے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ پالیسی کے تحت 280 بچوں کی رجسٹریشن ہو چکی ہے جبکہ اس میں مزید بہتری لائی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر گمنام شجرہ نسب لکھا جائے یا والدین کے بغیر شناختی کارڈ جاری کیے جائیں تو ان بچوں کا معاشرے میں رہنا مشکل ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یتیم خانوں اور چائلڈ پروٹیکشن یونٹس کو نادرا میں رجسٹرڈ ہونا ضروری ہے اور ایسے بچوں کی شناخت کے لیے نادرا میں ایک موثر نظام متعارف کرانے کی ضرورت ہے تاکہ ایسے بچوں کی رجسٹریشن ممکن ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت اطلاعات اس سلسلے میں آگاہی مہم چلانے کے لیے تیار ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ کام پاکستان کے لیجنڈ مرحوم عبدالستار ایدھی نے شروع کیا تھا اور اسے سپریم کورٹ کا تحفظ بھی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیکھنا ہو گا کہ یہ نظام کیسے بنایا جا سکتا ہے جس میں بچوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے اور ہم اس طریقے سے زیادہ سے زیادہ بچوں کی رجسٹریشن کر کے انہیں شناختی کارڈ جاری کر سکتے ہیں۔
ثمینہ ممتاز زہری کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اگر کسی کے والدین نہ ہوں تو نادرا کے ڈیٹا بیس میں ولدیت میں تصادفی طور پر کوئی بھی نام لکھا جاتا ہے اور ڈیٹا بیس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ بچہ کس کا ہے۔ ، جس کی کوئی ولدیت نہیں ہے۔
وفاقی وزیر عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ ہمارے گھر کے ایسے افراد ہیں جنہوں نے ایسے بچوں کی پرورش کی ہے اور ان کا اپنے بچوں سے زیادہ خیال رکھا ہے، انہیں زمینیں دی ہیں، انہیں وراثت کا حق دیا ہے اور اپنے بچوں کی طرح ان کی پرورش کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئیے انہیں اس طرح اٹھائیں، یہ مثال ہمارے سامنے ہے۔
– اشتہار –



