اسلام آباد میں مارگلہ ڈائیلاگ 2024 کی خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے بڑھتے ہوئے عالمی چیلنجوں کے درمیان علاقائی اور عالمی امن کے لیے پاکستان کے عزم پر زور دیا۔
انہوں نے اہم مسائل پر توجہ دی، جن میں غلط معلومات کا پھیلاؤ، بڑھتی ہوئی انتہا پسندی، اور دہشت گردی اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے دباؤ والے معاملات پر اجتماعی عالمی اقدام کی ضرورت شامل ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ جھوٹی اور گمراہ کن معلومات کا تیزی سے پھیلاؤ ایک اہم مسئلہ بن گیا ہے، جس سے سیاسی اور سماجی ڈھانچہ غیر مستحکم ہو رہا ہے۔
جنرل منیر نے غلط معلومات اور نفرت انگیز تقاریر سے نمٹنے کے لیے جامع قوانین اور ضوابط کی ضرورت پر زور دیا۔
مارگلہ ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے سی او اے ایس عاصم منیر نے کہا کہ پرتشدد نان اسٹیٹ ایکٹرز اور ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کا عروج عالمی استحکام کے لیے بڑا خطرہ ہے۔
بغیر کسی حدود کے اظہار رائے کی آزادی دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی عدم مساوات، عدم برداشت اور مذہبی، فرقہ وارانہ اور نسلی بنیادوں پر تقسیم کے ساتھ اخلاقی اقدار کی تنزلی کا باعث بن رہی ہے۔
پاکستان ایک آزاد فلسطینی ریاست کی حمایت میں ثابت قدم ہے اور غزہ اور لبنان میں مسلسل جنگ بندی کا مطالبہ کرتا رہا ہے۔ ملک نے دونوں خطوں میں انسانی امداد بھی بھیجی ہے۔
بھارت کے انتہا پسند ہندوتوا نظریے کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں مظالم اور بھارت اور بیرون ملک اقلیتوں کے بڑھتے ہوئے عدم تحفظ کی مذمت کی۔ انہوں نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت کا اعادہ کیا۔
پاکستان افغان عبوری حکومت سے توقع کرتا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے گی کہ افغان سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہو، جبکہ اپنی مغربی سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے ایک جامع بارڈر مینجمنٹ نظام کو برقرار رکھا جائے۔
جنرل منیر نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کسی عالمی تنازع کا حصہ نہیں بنے گا لیکن دنیا بھر میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔
آرمی چیف نے مشترکہ عالمی چیلنجز بشمول موسمیاتی تبدیلی، دہشت گردی اور عالمی صحت پر روشنی ڈالی اور ان مسائل سے نمٹنے کے لیے تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا غیر متزلزل عزم اور خطے میں استحکام لانے والی قوت کے طور پر اس کا کردار خطاب کے مرکزی موضوعات تھے، جو عالمی سطح پر امن اور سلامتی کے لیے قوم کی لگن کی عکاسی کرتے ہیں۔
مارگلہ ڈائیلاگ 2024



