– اشتہار –
اسلام آباد، 15 نومبر (اے پی پی): پارلیمنٹیرینز کے ایک وفد نے جمعہ کو وفاقی دارالحکومت میں الیکٹرک بس کو نئے روٹس تک پھیلانے کی ضرورت پر زور دیا۔
یہ بات طارق فضل چوہدری، راجہ خرم شہزاد نواز اور انجم عقیل پر مشتمل وفد نے چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا سے ملاقات کے دوران کہی۔
چیئرمین نے کہا کہ موجودہ روٹس کا جائزہ لیا جائے گا اور رہائشیوں کی ضروریات کے مطابق نئے روٹس شامل کیے جائیں گے۔ انہوں نے اسلام آباد کے رہائشیوں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے باقاعدہ ملاقاتوں کی اہمیت پر زور دیا۔
رندھاوا نے کہا کہ شہر کی ترقی اور پیشرفت کے لیے پارلیمنٹرینز کی طرف سے اہم اقدامات اور منصوبوں کی ملکیت ضروری ہے۔ ارکان پارلیمنٹ نے اسلام آباد کی ترقی، خوبصورتی اور مجموعی بہتری کے لیے سی ڈی اے کی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے سی ڈی اے کے اقدامات کے لیے اپنے مکمل تعاون کا اظہار کیا اور شہر بھر میں درپیش چیلنجز کو مؤثر طریقے سے حل کرنے کے لیے اپنی قیمتی تجاویز پیش کیں۔ اجلاس کے دوران دیہی ترقیاتی پیکج کے تحت منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
چیئرمین سی ڈی اے نے یقین دلایا کہ ترقی کو متاثر کرنے والی مالی رکاوٹوں کو فوری طور پر حل کیا جائے گا۔ ڈی جی ورکس سی ڈی اے کو جاری منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کرنے کے لیے فوکل پوائنٹ کے طور پر نامزد کیا گیا۔
کارپوریٹ سماجی ذمہ داری (CSR) کے ذریعے کھیل کے میدانوں کے قیام کی تجاویز سمیت اسلام آباد ایکسپریس وے کے ساتھ گرین بیلٹس کی ترقی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ڈی جی ماحولیات کو موجودہ پارکوں اور نئے پارکوں، گرین بیلٹس اور کھلی جگہوں کی اپ گریڈیشن سے متعلق امور کی نگرانی کا کام سونپا گیا۔
اراکین پارلیمنٹ کو حال ہی میں اسلام آباد میں شروع کیے گئے ڈیجیٹل پارکنگ سسٹم اور دیگر تجارتی مراکز اور مراکز تک اس کی توسیع کے منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ ڈیجیٹل پارکنگ سے حاصل ہونے والی آمدنی مقامی علاقوں کی بہتری اور اپ گریڈیشن پر خرچ کی جائے گی۔
ارکان پارلیمنٹ نے اس اقدام کی مکمل حمایت کا اظہار کیا۔
چیئرمین نے وفد کو سیوریج کے مسائل سے نمٹنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں آگاہ کیا، جس میں اسلام آباد واٹر کے لیے ایک وقف ادارے کی تشکیل بھی شامل ہے۔
اسلام آباد کے سرحدی علاقوں میں سیوریج کے مسائل واسا راولپنڈی کے ساتھ اٹھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
نئے قبرستانوں کے لیے زمین کی ضرورت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، مناسب اراضی کی نشاندہی کے منصوبوں کے ساتھ۔
اجلاس میں اسلام آباد کے ماسٹر پلان پر نظرثانی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جس میں زوننگ کے مسائل کو حل کرنے اور بلڈنگ ریگولیشنز کو بہتر بنانے پر زور دیا گیا۔
ملاقات میں اسلام آباد کے متاثرین سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ارکان پارلیمنٹ کو حالیہ قانونی پیش رفت کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
وفد کو بتایا گیا کہ قانون کے مطابق متاثرہ افراد کے حقوق کو متاثر کیے بغیر قانونی اصلاحات لانے کے لیے لیگل اور ریونیو افسران پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
لیتھرار میں تجاوزات کا مسئلہ اجاگر کیا گیا۔ آئی سی ٹی اور سی ڈی اے کے انفورسمنٹ ونگ کو تجاوزات کے خلاف آپریشن کرنے کی ہدایت۔
اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری (آئی سی ٹی) کے گورننس ماڈل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جس میں کارکردگی کو بہتر بنانے اور بہتر خدمات کی فراہمی کے لیے قانونی اور مالیاتی اصلاحات کی ضرورت پر توجہ دی گئی۔
اجلاس میں پیش رفت کی نگرانی اور اجلاس میں اجاگر کیے گئے مسائل کے بروقت حل کو یقینی بنانے کے لیے پندرہ روزہ فالو اپ میٹنگز منعقد کرنے کے فیصلے کے ساتھ اختتام پذیر ہوا جو اسلام آباد کے رہائشیوں کو متاثر کر رہے ہیں۔
– اشتہار –



