پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے اتوار کو تین سرکاری ترجمان مقرر کر دیے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق بیرسٹر گوہر خان، سلمان اکرم راجہ اور عمر ایوب کو پی ٹی آئی کے قید رہنما کے لیے فوکل پرسن نامزد کیا گیا ہے۔
اس فیصلے کا مقصد پی ٹی آئی کے بانی سے متعلق معلومات سے متعلق کسی بھی ابہام کو دور کرنا ہے، اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ نوٹیفکیشن کے مطابق اب تمام مواصلات ان ترجمانوں کے ذریعے ہینڈل کیے جائیں گے۔
ایک متعلقہ پیش رفت میں، پی ٹی آئی کے کم از کم تین رہنماؤں کو میرپور، آزاد کشمیر میں ایک آرڈیننس کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا گیا جس میں بغیر اجازت سیاسی سرگرمیوں پر پابندی ہے۔
حراست میں لیے گئے رہنماؤں میں عبدالحمید پوٹھی، سائیں ذوالفقار اور قاضی ارشد شامل ہیں جنہوں نے 24 نومبر کے احتجاج کے حوالے سے ایک میٹنگ کا اہتمام کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنماؤں کا 16 نومبر کو اجلاس ہوا جس میں 24 نومبر کو ہونے والے احتجاجی مظاہرے پر غور کیا گیا، اجلاس کی صدارت قیوم نیازی نے کی اور اس میں میرپور ریسٹ ہاؤس میں عشائیہ بھی شامل تھا۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے جلسے کے لیے انتظامیہ سے پیشگی اجازت نہیں لی۔
نئے آرڈیننس کے تحت کسی بھی اجتماع یا احتجاج کے لیے انتظامی منظوری لینا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے اجلاس کے دوران ریاستی اداروں کے خلاف توہین آمیز کلمات کہے۔
پی ٹی آئی (ٹی) عمران خان (ٹی) کے ترجمان



