وزیر اعظم شہباز شریف نے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے حکومت کے پختہ عزم کا اعادہ کیا ہے۔
آج (منگل) اسلام آباد میں نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ملک کے امن اور ترقی کے لیے دہشت گرد عناصر کو کچلنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔
دہشت گردی کو سب سے بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے شہباز شریف نے بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے حملوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ 2018 میں نواز شریف کی قیادت میں متفقہ لائحہ عمل کے ذریعے ہمارے عوام اور سیکیورٹی اہلکاروں کی قربانیوں کی بدولت اس لعنت کا خاتمہ ہوا۔
وزیراعظم نے معاشی اشاریوں میں بہتری پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معیشت بتدریج استحکام کی جانب گامزن ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی اسٹاک ایکسچینج تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھو چکی ہے، مہنگائی سنگل ڈیجٹ پر آگئی ہے اور پالیسی ریٹ بائیس فیصد سے کم ہوکر پندرہ فیصد رہ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا ہے جبکہ ترسیلات زر میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
شہباز شریف نے معیشت کو بہتری کی طرف لے جانے میں صوبائی حکومتوں اور اداروں کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے آئی ایم ایف پروگرام کو محفوظ بنانے میں صوبوں کی طرف سے دی جانے والی حمایت کا بھی اعتراف کیا۔
وزیراعظم نے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔
دھرنوں کی سیاست پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے معاشی ترقی کے لیے سیاسی استحکام کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
دیگر کے علاوہ اجلاس میں وفاقی وزراء، صوبائی وزرائے اعلیٰ اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے شرکت کی۔
(ٹیگس سے ترجمہ)شہباز شریف دہشت گردی



