وفاقی حکومت نے دریائے سندھ میں مزید چھ نہریں شامل کرنے کی تجویز دی ہے۔ تاہم، اگر یہ اقدام اتفاق رائے کے بغیر آگے بڑھتا ہے اور سندھ اور بلوچستان کے تحفظات کو دور کرنے میں ناکام رہتا ہے، تو یہ کالا باغ ڈیم منصوبے کی طرح متنازعہ بننے کا خطرہ ہے۔
گرین پاکستان پروجیکٹ کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرنا اور اس معاملے پر ایک وسیع اتفاق رائے پیدا کرنا ضروری ہے۔
اس طرح کے نقطہ نظر سے زرعی شعبے کو سہولت ملے گی اور پائیدار ترقی میں مدد ملے گی۔
یکطرفہ فیصلہ پورے ملک پر مسلط کرنے سے سیاسی حرکیات، معاشی استحکام اور وفاقی ڈھانچے پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
طویل مدتی پیشرفت اور وفاقی استحکام کے حصول کے لیے تعاون اور باہمی معاہدہ ضروری ہے۔



