– اشتہار –
اسلام آباد، 23 نومبر (اے پی پی): پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات و نشریات، بیرسٹر دانیال چوہدری نے پی ٹی آئی کے سیاسی زوال پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی کے بیان نے پارٹی کے اندرونی انتشار کو جنم دیا ہے، جہاں ارکان ایک ٹوٹی ہوئی قیادت میں کنٹرول کے لیے لڑ رہے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے مضبوط تعلقات متاثر نہیں ہوئے، حالیہ معاہدے اس بات کا ثبوت ہیں کہ اس طرح کے بیانات ان اہم تعلقات کو تبدیل نہیں کریں گے۔ انہوں نے پی ٹی آئی پر انہی ممالک پر الزام لگانے کی مذمت کی جن سے انہوں نے تحائف قبول کیے ہیں اور اسے ان کی سیاسی دیوالیہ پن کی واضح مثال قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مفاہمت پاکستان کی طاقت ہے — کمزوری نہیں — اور احتجاج کو پرامن اسمبلی اور پبلک آرڈر ایکٹ، 2024 کی حدود میں رہنا چاہیے۔**
بیرسٹر چوہدری نے سخت وارننگ جاری کی: اسلام آباد میں خلل ڈالنے کی کسی بھی کوشش کا جواب ریاست مخالف عناصر کے خلاف کارروائیوں جیسا ہی دیا جائے گا۔ 9 مئی کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پی ٹی آئی کی بیلاروس کے صدر کے دورے کو سبوتاژ کرنے کی نئی کوشش ناکام ہو جائے گی، جس طرح ایس سی او سربراہی اجلاس میں خلل ڈالا گیا تھا۔
– اشتہار –
انہوں نے یقین دلایا کہ 9 مئی کو مکمل احتساب کیا جائے گا، جس میں ذمہ داروں کی شناخت اور پاسپورٹ بلاک کرنا بھی شامل ہے۔ اربوں خرچ کرنے کے باوجود، پی ٹی آئی کی حکمرانی نے خیبرپختونخوا کو تباہ حال انفراسٹرکچر اور لاقانونیت سے دوچار کر دیا ہے۔
بیرسٹر دانیال چوہدری نے قوم پر زور دیا کہ وہ پی ٹی آئی کی تقسیم کی سیاست کو مسترد کر کے متحد اور ترقی پسند پاکستان کے لیے کام کریں۔
– اشتہار –



