ہائبرڈ ماڈل پر بڑھتے ہوئے خدشات اور مستقبل کے ٹورنامنٹس پر اس کے اثرات کے درمیان پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی سے متعلق اپنی پوزیشن واضح کرنے کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے رابطہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پی سی بی نے سختی سے کہا ہے کہ بھارت کے خلاف ہائیبرڈ ماڈل کے تحت نیوٹرل مقام پر میچ کھیلنا قابل قبول نہیں۔ بورڈ نے آئی سی سی پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی آئندہ بورڈ میٹنگ سے قبل ایک قابل قبول پلےنگ فارمولہ تجویز کرے۔
پی سی بی نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اگر ہائبرڈ ماڈل کو نافذ کیا گیا تو پاکستان مستقبل میں بھارت میں ہونے والے آئی سی سی ایونٹس میں شرکت نہیں کرے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ پی سی بی نے آئی سی سی پر زور دیا ہے کہ وہ کل ہونے والی بورڈ میٹنگ سے قبل اس بارے میں کوئی فیصلہ کرے۔
پی سی بی کے اپنے موقف کی وضاحت کے بعد اب آئی سی سی کے باضابطہ جواب کا انتظار ہے۔
دریں اثنا، ٹورنامنٹ کے مقام کے بارے میں غیر یقینی صورتحال پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ریمارکس دیے کہ "سیاست کو کھیلوں کے ساتھ جوڑ کر”، ہندوستانی کرکٹ بورڈ نے "بین الاقوامی کرکٹ کو ایک غیر یقینی حالت میں رکھ دیا ہے”۔
سیاست کو کھیلوں کے ساتھ جوڑ کر، بی سی سی آئی نے بین الاقوامی کرکٹ کو ایک نازک حالت میں ڈال دیا ہے۔ ہائبرڈ ماڈل کے خلاف پی سی بی کے موقف کی مکمل حمایت کریں – خاص طور پر جب سے پاکستان (سیکیورٹی خدشات کے باوجود) پانچ بار ہندوستان کا دورہ کر چکا ہے، جس میں دو طرفہ وائٹ بال بھی شامل ہے۔
انہوں نے اپنے آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا، "ہائبرڈ ماڈل کے خلاف پی سی بی کے موقف کی مکمل حمایت کرتے ہیں – خاص طور پر جب سے پاکستان (سیکیورٹی خدشات کے باوجود) پانچ بار ہندوستان کا دورہ کر چکا ہے، جس میں 26/11 کے بعد دو طرفہ وائٹ بال سیریز بھی شامل ہے۔”
انہوں نے آئی سی سی اور اس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو مشورہ دیا کہ وہ "انصاف کو برقرار رکھیں اور اپنے اختیار پر زور دیں”۔
آئی سی سی نے 26 نومبر کو بورڈ کا اہم اجلاس 29 نومبر کو طلب کر لیا۔تفصیلات کے مطابق آئی سی سی نے تمام متعلقہ کرکٹ بورڈز کو صورتحال سے آگاہ کر دیا۔ اجلاس میں بھارت کی جانب سے پاکستان نہ آنے پر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرنے پر ممکنہ اقدامات پر بات چیت کا امکان ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ توقع ہے کہ پی سی بی انتہائی متوقع چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی کے سلسلے میں اپنا مضبوط بیانیہ لے کر آئے گا۔ میگا ایونٹ میں شرکت نہ کرنے پر پاکستان بھارت سے جواب طلب کرے گا۔



